( روزہ کے طبی فوائد )

                                           ( روزہ کے طبی فوائد   )                                 
                     
  
                                   تحریر حکیم لیاقت علی کھچی مستند گورنمنٹ طبیہ کالج بہاولپور
ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اسکی جزا ہوں اس ارشاد پاک سے روزہ کے انعمام سے اسکی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے لیکن اس مقام پر ہم روزہ کے طبی فوائد کا جائزہ لینگے طب قانون مفرد اعضاء یا طب صابر میں جو اصطلاحات استعمال ہوتی ہیں تحریک تحلیل تسکین انکی تشریح کے مطابق تحریک کی صورت میں انسانی جسم اپنی خوراک حاصل کرتا ہےاور تحلیل کی صورت میں انسانی جسم اپنے فاسد مادوں کا اخراج کرتا ہے اور تسکین کی صورت میں انسانی جسم آرام و سکون حاصل کرتا ہے تو گویا یہ معلوم ہوا کہ زندگی میں آرام بھی اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ کام(  اللہ تعالیٰ )نے دن کام کے لیے اور رات آرام کے لئے پیدا فرمائی انسان کا حقیقی مقصد اور کام تو اللہ تعالیٰ کی عبادت ہی ہے لیکن انسان دنیا میں آکر اپنا حقیقی مقصد بھول گیا اور دنیا کی رنگینیوں میں کھوگیا انسان سال کے 12 مہینوں میں کچھ نہ کچھ ہر وقت کھاتا رہتا ہے جسکی وجہ سے جسم کے نظام انہضام کے اعضا مسلسل کام کرتے رہتے ہیں اور انہیں تسکین و آرام و سکون نہیں مل پاتا جسکی وجہ سے جسم کا نظام انہضام شدید متاثر ہوتا ہے اور انسان امراض کی آماجگاہ بن جاتا نظام انہضام کے اس مسلسل کام کے عمل سے یہ اعضا کمزور ہو جاتے ہیں جسکی وجہ سے خوراک ہضم نہیں ہوتی معدہ میں خمیر پیدا ہوجاتا ہے خون نہیں بنتا جسم میں طبعی حرارت کی کمی سے سردی بڑھ جاتی ہے جسم میں روح کی بجاے ریاح زیادہ پیدا ہوتے ہیں دل دماغ وجگر کی کارکردگی شدید متاثر ہوتی ہے اور انسانی مشینری کی کارکردگی بگڑ جاتی ہے 
انسان کو( اللہ تعالیٰ) نے اپنا نائب بنا کر بھیجا اور اسے بہترین قوام پر پیدا فرمایا تو اللہ تعالیٰ نے اپنے اس نائب کی صحت کی حفاظت کے لئے ماہ رمضان کی صورت میں روزے عطا فرمائے روزے حکمت سے بھرپور اللہ تعالیٰ کا وہ انعمام ہیں جن کی اہمیت انسان نہیں جانتا مزید روزہ میں کئی راز پوشیدہ ہیں جو کہ درج ذیل ہیں روزہ میں بھوک سے غربا و بھوکوں کی حالت کا احساس ہوتاے


روزہ میں پیاس سے جہاں پانی کی قدروقیمت کا اندازہ ہوتا ہے وہاں پیاسے   افراد کا احساس بھی پیدا ہوتا ہے

روزہ کا دورانیہ 15سے18گھنٹے کم و بیش ہوتا ہے جس سے یہ پتہ چلتا ہے ہے کہ اتنے گھنٹوں میں ہی غذا ہضم ہوکر خون کا حصہ بن جاتی ہے 
روزہ معدہ و آنتوں کے تعفن کو دور کرتا ہے جس سے گیس قبض تیزابیت شوگر کولیسٹرول ایچ پائیلوری سنگرہنی جیسے عوارضات دور ہوجاتے ہیں 
سحری اور افطاری کا اہتمام کیسے کریں 
یہ ماہ صیام گرم موسم میں آرہا ہے اور اس موسم میں پیاس زیادہ لگتی ہے اس صورت میں سحری اور افطاری کا اہتمام درج ذیل غذاوں سے کریں 
سحری میں کدو ٹینڈا بکرے کا گوشت مغز بھینڈی اروی گاجر چاولوں کی کھیر دہی کا بورا مکھن  سالن زیتون کے تیل یا دیسی گھی میں بنا کر استعمال کریں کیلا میلک شیک سونف زیرہ سفید چھوٹی الائچی کا قہوہ اور گرم مصالحہ میں 
پودینہ کالی مرچ ہلدی ادرک زیرہ سفید چھوٹی بڑی الائچی سونف  کا استعمال کریں جبکہ 
افطاری میں خصوصی احتیاط کریں تاکہ روزہ کے طبی فوائد حاصل ہوں 
افطاری میں کھجور آور سردائی جس میں بادام کالی مرچ زیرہ سفید چھوٹی الائچی اور خشخاش شامل ہوں  کافی ہیں نماز کے بعد خربوزہ کی چند قاشیں سالن کے ساتھ ایک روٹی اور ادرک پودینہ زیرہ سفید کا قہوہ جو شہد سے میٹھا کیا گیا ہو استعمال کریں اس کے علاوہ پکوڑے سموسے کا بہت کم استعمال  دودھ سوڈا شربت بزوری  شہد کا شربت اور شربت بادام کا استعمال بہتر ہے افطاری میں کریلہ چھوٹا گوشت دیسی مرغی انڈے دال مونگی دال ماش میتھی پالک ساگ چنے حسب معمول استعمال میں رکھیں 
منجانب حکیم لیاقت علی کھچی مستند گورنمنٹ طبیہ کالج بہاولپور فاضل طب و جراحت فارمیسی اسسٹنٹ ماہر علاج بالغذا

Comments