دُبئی میں قونصل خانے کے باہر پاکستانیوں کو جمع ہونے سے منع کر دیا گیا
ُبئی امارات میں تعینات پاکستان کے( قونصل جنرل احمد امجد علی) نے وطن واپسی کے خواہش مند تمام پاکستانیوں کو ہدایت کی ہے کہ قونصل خانے کا رُخ نہ کریں۔ کیونکہ متحدہ عرب امارات میں اس وقت لوگوں کے گھروں سے باہر آنے پر پابندی عائد ہے۔قونصل جنرل کی جانب سے یہ اپیل ایسے وقت میں کی گئی ہے جب گزشتہ دو دنوں سے سینکڑوں پاکستانی قونصل خانے کے باہر ہجوم کی صورت میں اکٹھے ہو کر یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ انہیں 18اپریل کو روانہ والی ہونے والی پرواز کے ذریعے پاکستان بھیجا جائے۔
قونصل جنرل نے گلف نیوز کو بتایا کہ جن لوگوں نے فوری وطن واپسی کے لیے رجسٹریشن کرا رکھی ہے انہیں قونصل خانے کے عملے کی جانب سے خود کال کر کے ان کی واپسی کے شیڈول کے بارے میں بتایا جائے گا۔
ہمارے عملے کی جانب سے مسافروں کی ترجیحی فہرست کو سامنے رکھتے ہوئے کال کی جائے گی جس میں انہیں خصوصی پروازوں کے ذریعے ٹکٹس بک کرانے کی ہدایت کی جائے گی۔
پی آئی اے کی اس خصوصی پروازکا یکطرفہ کرایہ( 1500 )درہم مقرر کیا گیا ہے، جو معمول کے مقابلے میں اس لیے دُگنا رکھا گیا ہے کیونکہ سماجی دُوری کی ہدایت کے باعث مسافروں کو ایک دوسرے سے فاصلے پر بٹھایا جائے گا۔ فی الحال فلائٹ کے لیے آن لائن بکنگ شروع نہیں کی گئی۔ احمد امجد علی نے پاکستانی کمیونٹی کو ہدایت کی کہ وہ صبر کا مظاہرہ کریں کیونکہ فی الحال ابھی 18 اپریل کو ہی ایک خصوصی پرواز کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں (200 )سے زائد مسافر سوار نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مسافروں کی واپسی کے لیے میرٹ پر لسٹ بنائی ہے۔ ہم ان لوگوں کو ان خصوصی پروازوں میں ترجیح دیں گے، جو امارات وز ٹ ویزہ پر آئے تھے، یا جن کی حالیہ بحران کے باعث نوکریاں چلی گئی ہیں اس کے علاوہ ایمرجنسی اور پاکستان میں اپنے قریبی رشتہ داروں کی موت کے باعث واپس جانے والوں کو ترجیح دی جائے گی۔ جتنے بھی لوگ پاکستان واپس جائیں گے انہیں پہلے قرنطینہ میں کم از کم سات دن گزارنا ہوں گے وہاں سے رپورٹ کلیئر آنے کے بعد ہی انہیں گھر جانے دیا جائے گا۔
میں یقین دلاتا ہوں کہ ہر وہ پاکستانی جس نے واپسی کے لیے اپنی رجسٹریشن کرا رکھی ہے، اسے ضرور واپس بھیجا جائے گا، تاہم محدود پروازوں کی وجہ سے انہیں انتظار کرنا ہو گا۔ پاکستان فوری طور جانے کے لیے اب تک 40 ہزار پاکستانیوں نے رجسٹریشن کروا لی ہے۔ ہر ایک کو اپنی باری کا انتظار کرنا ہو گا۔ قونصل جنرل نے سوشل میڈیا پر اپنا ایک ویڈیو پیغام بھی جاری کیا ہے
Comments
Post a Comment
If you have any benefit please let me know