کورونا وائرس،مودی کی مسلمان دشمنی سامنے آگئی،ایسا اقدام کے ہر باشعور شخص کو غصہ آجائے

نئی دہلی) کورونا وائرس دنیا بھرمیں بلاتفریق لوگوں کی قیمتی جانیں نگل رہا ہے مگر بھارت میں مودی سرکار نے اس موذی وبا کے دوران بھی مسلمان دشمنی برقرار رکھی ہوئی ہے۔ بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرہ مسلمان مریضوں کو نہ صرف ہندو مریضوں سے الگ رکھا جارہا ہے بلکہ ان کے ہاتھوں پر مخصوص مہریں بھی لگائی جا رہی ہیں تاکہ ان کی شناخت نمایاں کی جاسکے۔

برطانوی خبرایجنسی رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق  ممبئی کے چھیاسٹھ سالہ اقبال حسین صدیقی بھی مودی سرکار کی مسلمان دشمنی کا شکار ہونے والوں مٰیں شامل ہیں جنہیں ہیلتھ ورکرز نے ہاتھوں پر مہر لگاکر گھر کے ایک ایسے کمرےمٰیں بند رہنے کا کہا ہے ۔ کورونا وائرس سے متاثرہ اقبال حسین انڈے بیچ کر اپنا گزارا کرتے ہیں اور وسائل نہ ہونے کی وجہ سے کسی مناسب جگہ سے علاج کی سکت نہیں رکھتے۔

اقبال حسین کے بقول انہیں ایک ایسے کمرےمیں رکھاگیا ہے جہاں وینٹی لیٹر تک نہیں ہے۔ اور اسی طرح تمام مسلمان مریضوں کو جان بوجھ کر طبی سہولیات سے عاری جگہوں پر رکھا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت (کووڈ 19)کی آڑ میں مسلمانوں کا ڈیٹا جمع کررہی ہے اور یہ ڈیٹا مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کیلئے استعمال کیاجارہاہے ۔ رائٹرز کے مطابق اس نے ایک درجن سے زیادہ مسلم کمیونٹی سے وابستہ افراد سے بات کی ہے او ر ان سب نے مودی سرکارکے تعصب کی تصدیق کی ہے۔

خیال رہے بھارت میں کورونا وائرس کی وجہ سے اب تک (437)افراد ہلاک ہو چکے ہیں

Comments